مشرقی اور مغربی عورت میں فرق

Ticker

20/recent/ticker-posts-on

مشرقی اور مغربی عورت میں فرق

مشرقی اور مغربی عورت میں فرق

تعارف

دنیا کے مختلف خطوں میں عورت کا کردار اور مقام ثقافتی، مذہبی اور معاشرتی اصولوں کے تحت تشکیل پاتا ہے۔ مشرقی اور مغربی معاشروں میں عورتوں کے طرز زندگی، حقوق اور سماجی حیثیت میں واضح فرق پایا جاتا ہے۔ یہ فرق صرف ظاہری لباس یا رسم و رواج تک محدود نہیں، بلکہ خاندانی نظام، تعلیم، کیریئر اور سماجی آزادی جیسے پہلوؤں میں بھی نظر آتا ہے۔

مشرقی اور مغربی عورت میں فرق


1۔ خاندانی نظام اور سماجی روایات

مشرقی عورت:

مشرقی معاشروں (پاکستان، بھارت، ایران، عرب ممالک) میں عورت کو خاندان کی "مرکزی اکائی" سمجھا جاتا ہے۔


شادی کے بعد عورت کا اولین فرض گھر اور بچوں کی دیکھ بھال ہوتا ہے۔


مشترکہ خاندانی نظام کی وجہ سے عورت بزرگوں کی نگرانی میں رہتی ہے۔


طلاق کو معیوب سمجھا جاتا ہے اور عورت کو سماجی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


مغربی عورت:

مغربی ممالک (امریکہ، یورپ) میں عورت کی انفرادی آزادی کو ترجیح دی جاتی ہے۔


شادی کے بعد بھی عورت اپنے کیریئر کو اولین ترجیح دے سکتی ہے۔


اکثر خاندان "نوکلیئر فیملی" کی شکل میں ہوتے ہیں، جہاں عورت کو فیصلہ سازی کی مکمل آزادی ہوتی ہے۔


طلاق کو سماجی مسئلہ نہیں سمجھا جاتا اور عورت دوبارہ شادی کرنے میں آزاد ہوتی ہے۔


2۔ تعلیم اور کیریئر

مشرقی عورت:

مشرق میں عورتوں کی تعلیم کو ضروری سمجھا جاتا ہے، لیکن بعض علاقوں میں لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے روکا جاتا ہے۔


نوکری کرنے والی عورتوں کو گھر اور دفتر کے درمیان توازن قائم کرنا پڑتا ہے۔


بعض معاشروں میں عورت کو صرف "گھر کی ذمہ دار" سمجھا جاتا ہے۔


مغربی عورت:

مغربی ممالک میں عورتوں کو تعلیم اور کیریئر میں یکساں مواقع حاصل ہیں۔


خواتین سیاست، سائنس اور کاروبار جیسے شعبوں میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔


گھر اور دفتر کے درمیان توازن کے لیے حکومتی سطح پر سہولیات (جیسے Day Care Centers) مہیا کی جاتی ہیں۔


3۔ سماجی آزادی اور حقوق

مشرقی عورت:

مشرقی معاشروں میں عورت کی سماجی آزادی پر مذہبی اور ثقافتی پابندیاں ہوتی ہیں۔


پردہ اور شرعی حدود کا خیال رکھا جاتا ہے۔


بعض ممالک میں عورتوں کو ووٹ ڈالنے یا گاڑی چلانے جیسے بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔


مغربی عورت:

مغرب میں عورت کو مکمل سماجی آزادی حاصل ہے، وہ اپنی مرضی سے لباس پہن سکتی ہے، دوست بناسکتی ہے اور سفر کرسکتی ہے۔


صنفی مساوات کے قوانین موجود ہیں، جس کی وجہ سے عورت ہر شعبے میں مرد کے برابر ہے۔


تاہم، مغرب میں "آزادی" کے نام پر بعض اوقات عورت کا استحصال بھی ہوتا ہے (جیسے فحش صنعت)۔


4۔ مذہب اور ثقافت کا اثر

مشرقی عورت:

اسلام اور دیگر مشرقی مذاہب نے عورت کو عزت دی ہے اور اس کے حقوق متعین کیے ہیں۔


عورت کو "ماں" کے روپ میں سب سے اعلیٰ مقام دیا گیا ہے۔


تاہم، بعض غیر اسلامی رسم و رواج (جیسے جہیز، غیرت کے نام پر قتل) عورت کے لیے مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔


مغربی عورت:

مغرب میں مذہب کا اثر کم ہوتا جا رہا ہے، اس لیے عورت کی آزادی زیادہ ہے۔


فیمنسٹ تحریکوں کی وجہ سے عورتوں نے اپنے حقوق حاصل کیے ہیں۔


لیکن مذہب سے دوری کی وجہ سے خاندانی نظام کمزور ہوا ہے، جس سے طلاق کی شرح بڑھ گئی ہے۔


نتیجہ

مشرقی اور مغربی عورت میں بنیادی فرق "فرد اور خاندان" کے تصور میں ہے۔ مشرق میں عورت خاندان کی بنیاد ہے، جبکہ مغرب میں وہ ایک آزاد فرد ہے۔ دونوں نظاموں کے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں۔ اسلام نے عورت کو جو وقار دیا ہے، وہ کسی بھی معاشرے میں نہیں ملتا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عورت کو اس کے صحیح مقام سے روشناس کرایا جائے، نہ کہ مشرق یا مغرب کی اندھی تقلید کی جائے۔


سوال: آپ کے خیال میں عورت کے لیے مشرقی نظام بہتر ہے یا مغربی؟ اپنی رائے کمنٹ کریں!


Post a Comment

0 Comments