ایک مرد کو دوسرے کی بیوی کیوں اچھی لگتی ہے؟
انسانی نفسیات اور سماجی عوامل کے تناظر میں یہ ایک پیچیدہ مگر دلچسپ موضوع ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:
1. ممنوعہ چیز کی کشش (Forbidden Fruit Effect)
انسانی فطرت ہے کہ جس چیز پر پابندی ہو، اس کی طرف دل زیادہ کھنچتا ہے۔
"دوسرے کی بیوی" ایک قسم کی ممنوعہ محسوس ہوتی ہے
یہ کشش قانونی یا اخلاقی حدود کے باعث زیادہ طاقتور ہو جاتی ہے
2. انسانی نفسیات کا کریز (Grass is Greener Syndrome)
ہر مرد اپنی بیوی کے کچھ عیب دیکھتا ہے
دوسروں کی بیویاں کامل نظر آتی ہیں کیونکہ ان کی روزمرہ کی کمزوریاں نظر نہیں آتیں
دور سے ہر رشتہ خوبصورت دکھائی دیتا ہے
3. تنوع کی خواہش (Variety Seeking Behavior)
انسانی دماغ فطری طور پر:
نئے تجربات کی تلاش میں رہتا ہے
یکسانیت سے اکتا جاتا ہے
یہی وہ جبلت ہے جو کبھی کبھی غیر صحت مند رجحانات کی طرف لے جاتی ہے
4. سماجی اور ثقافتی عوامل
بعض معاشروں میں دوسرے کی بیوی کو "حصول ناپذیر" سمجھا جاتا ہے
کچھ ثقافتوں میں یہ ایک قسم کا سماجی چیلنج بن جاتا ہے
میڈیا اور فلموں نے اس تصور کو رومانٹکائز کیا ہے
5. خود اعتمادی کا مسئلہ
بعض اوقات:
دوسرے کی بیوی کی توجہ حاصل کرنا خود کو ثابت کرنے کا ذریعہ بن جاتا ہے
یہ مرد کے اندر کی کمزوری کا اظہار ہو سکتا ہے
حقیقی تعلقات کے مسائل سے فرار کا راستہ ہو سکتا ہے
اسلامی نقطہ نظر
اسلام اس رجحان کو سختی سے روکتا ہے:
قرآن میں واضح حکم ہے: "زنا کے قریب بھی نہ جاؤ" (سورہ الاسراء:32)
نظروں کو نیچی رکھنے کی تلقین (سورہ النور:30)
دوسروں کے گھروں میں بلا اجازت داخل نہ ہونے کی ہدایت
کیسے اس رجحان پر قابو پایا جائے؟
اپنی بیوی کی خوبیوں پر توجہ مرکوز کریں
غیر محسوس طریقے سے آنکھوں اور خیالات کی حفاظت کریں
اپنے گھریلو تعلقات کو بہتر بنانے پر کام کریں
فضول اجتماعات اور مواقع سے گریز کریں
اللہ سے پناہ مانگیں اور نفس کی تربیت کریں
نتیجہ
یہ ایک فطری جذبہ تو ہو سکتا ہے، لیکن عقلمندی اپنے آپ کو سنبھالنے میں ہے۔ حقیقی خوشی اور سکون اپنے گھر اور حلال تعلقات میں پوشیدہ ہے۔ جیسا کہ حدیث میں آیا ہے: "دنیا متاع ہے اور اس کی بہترین متاع نیک بیوی ہے۔" (مسلم)
0 Comments