ٹویٹر پر خواتین سیاستدانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم سری لنکا میں خواتین سیاستدانوں کو ٹویٹر پر نفرت انگیز مہم کا سامنا ہے، جس سے ان کی حفاظت اور سیاسی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ یہ مہم انتخابات کے دوران خاص طور پر شدت اختیار کر گئی ہے، جب خواتین سیاستدانوں کو جھوٹی معلومات اور جنسی نوعیت کے آن لائن حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور انہیں خاموش کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں 

ان آن لائن حملوں میں خواتین سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی خبریں، جنسی نوعیت کے حملے اور ذاتی معلومات کا غلط استعمال شامل ہیں۔ یہ حملے اکثر نظرانداز کیے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے خواتین سیاستدانوں کو عوامی زندگی سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے، جو جموکری نمائندگی کو کمزور کرتا ہے ۔

سری لنکا میں خواتین سیاستدانوں کو آن لائن تشدد اور نفرت انگیز مہم کا سامنا ہے، جو ان کی حفاظت اور سیاسی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ یہ مہم انتخابات کے دوران خاص طور پر شدت اختیار کر گئی ہے، جب خواتین سیاستدانوں کو جھوٹی معلومات اور جنسی نوعیت کے آن لائن حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور انہیں خاموش کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں 

ان آن لائن حملوں میں خواتین سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی خبریں، جنسی نوعیت کے حملے اور ذاتی معلومات کا غلط استعمال شامل ہیں۔ یہ حملے اکثر نظرانداز کیے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے خواتین سیاستدانوں کو عوامی زندگی سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے، جو جموکری نمائندگی کو کمزور کرتا ہے 

سری لنکا میں خواتین سیاستدانوں کو آن لائن تشدد اور نفرت انگیز مہم کا سامنا ہے، جو ان کی حفاظت اور سیاسی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ یہ مہم انتخابات کے دوران خاص طور پر شدت اختیار کر گئی ہے، جب خواتین سیاستدانوں کو جھوٹی معلومات اور جنسی نوعیت کے آن لائن حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور انہیں خاموش کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں 

ان آن لائن حملوں میں خواتین سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی خبریں، جنسی نوعیت کے حملے اور ذاتی معلومات کا غلط استعمال شامل ہیں۔ یہ حملے اکثر نظرانداز کیے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے خواتین سیاستدانوں کو عوامی زندگی سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے، جو جموکری نمائندگی کو کمزور کرتا ہے Daily Mirror۔

اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو خواتین سیاستدانوں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ اقدامات آن لائن ہراسانی کے خلاف قوانین کو مضبوط بنانے، خواتین سیاستدانوں کو ڈیجیٹل تحفظ فراہم کرنے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے پر مشتمل ہونے چاہئیں۔

اس کے علاوہ، خواتین سیاستدانوں کو آن لائن ہراسانی سے نمٹنے کے لیے تربیت اور وسائل فراہم کرنا بھی ضروری ہے تاکہ وہ اپنی حفاظت کر سکیں اور اپنے سیاسی کردار کو مؤثر طریقے سے ادا کر سکیں۔

یہ اقدامات نہ صرف خواتین سیاستدانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے بلکہ جموکری نمائندگی کو بھی مضبوط کریں گے اور سری لنکا میں خواتین کی سیاسی شمولیت کو فروغ دیں گے۔