غزہ میں خواتین پر جاری تشدد کی صورتحال سنگین

غزہ میں خواتین پر جاری تشدد کی صورتحال سنگین


غزہ: غزہ میں جاری جنگی کارروائیوں کے دوران خواتین اور بچوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی نازک ہو گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، فضائی حملوں اور زمینی جھڑپوں کے دوران سینکڑوں خاندان متاثر ہوئے ہیں، اور شہری بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم ہیں۔


غزہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہا ہے کہ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں خواتین کو خوراک، دوائی اور دیگر بنیادی سہولیات حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ بچے جنگی ماحول کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی طور پر شدید متاثر ہو رہے ہیں۔


عالمی برادری نے غزہ میں شہریوں پر بڑھتے ہوئے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ جنگی قوانین اور انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔ امدادی تنظیمیں مقامی سطح پر متاثرین کی مدد کے لیے کام کر رہی ہیں، تاہم مسلسل جنگ کی وجہ سے امدادی کارروائیاں محدود ہو رہی ہیں۔


ماہرین انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچوں پر ہونے والا یہ تشدد نہ صرف موجودہ انسانی بحران کو بڑھا رہا ہے بلکہ آنے والی نسلوں پر بھی طویل مدتی اثرات مرتب کرے گا۔ عالمی تنظیمیں زور دے رہی ہیں کہ فوری طور پر امن قائم کیا جائے اور شہریوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔