عید الفطر کے قریب درزیوں نے کپڑے سینا بند کر دیے – شہریوں کو مشکلات کا سامنا

Ticker

20/recent/ticker-posts-on

عید الفطر کے قریب درزیوں نے کپڑے سینا بند کر دیے – شہریوں کو مشکلات کا سامنا

 عید الفطر کے قریب درزیوں نے کپڑے سینا بند کر دیے – شہریوں کو مشکلات کا سامنا

عید الفطر کے قریب درزیوں نے کپڑے سینا بند کر دیے – شہریوں کو مشکلات کا سامنا


اوکاڑہ (نمائندہ رپورٹ) – عید الفطر کے موقع پر نئے کپڑے سلوانے کے خواہشمند شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ شہر بھر کے درزیوں نے عید سے محض دس دن پہلے ہی نئے کپڑے قبول کرنا بند کر دیے ہیں۔ اس صورتحال نے شہریوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔


درزیوں کا موقف

درزیوں کا کہنا ہے کہ وہ عید سے قبل آنے والے کپڑوں کو وقت پر سل کر نہیں دے پائیں گے، اس لیے انہوں نے نئے آرڈر لینے بند کر دیے ہیں۔ ایک درزی محمد اقبال نے بتایا:


"ہماری دکان پر روزانہ 50 سے 60 سوٹ آتے ہیں، جبکہ ہم صرف 20 سے 25 سوٹ ہی روزانہ سل پاتے ہیں۔ عید سے پہلے تمام کپڑے سی کر دینا ممکن نہیں، اس لیے ہم نے نئے کپڑے لینے بند کر دیے ہیں۔"


شہریوں کی شکایات

شہریوں کا کہنا ہے کہ درزیوں نے بہت جلد کپڑے لینے بند کر دیے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں اپنے کپڑے سلوانے میں دشواری ہو رہی ہے۔ ایک شہری رخسانہ بی بی نے بتایا:


"میں نے گزشتہ ہفتے کپڑے خریدنے کے بعد درزی کے پاس لی گئی، لیکن انہوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ وہ مزید کپڑے نہیں لے رہے۔ اب مجھے پتا نہیں کہ اپنے بچوں کے عید کے کپڑے کہاں سے سلواوں۔"


بازار میں ہاڑ مچی ہوئی

عید کے قریب آنے کے ساتھ ہی بازاروں میں رش بڑھ گیا ہے۔ کپڑے کی دکانوں پر خواتین اور بچوں کے ساتھ مرد بھی نئے کپڑے خریدنے میں مصروف ہیں۔ تاہم، درزیوں کی طرف سے کپڑے سیے بغیر واپس کر دینے کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔


تیاریوں میں تاخیر

بہت سے شہریوں نے عید کی تیاریاں دیر سے شروع کیں، جس کی وجہ سے اب انہیں درزیوں کی طرف سے کپڑے نہ لینے کی پالیسی کا سامنا ہے۔ ایک نوجوان احمد نے کہا:


"میں نے سوچا کہ عید سے ایک ہفتہ پہلے کپڑے سلوا لوں گا، لیکن درزیوں نے انکار کر دیا۔ اب مجھے پتا نہیں کہ میں اپنا سوٹ کہاں سے تیار کروں۔"


متبادل حل

کچھ شہری اب ریڈی میڈ کپڑے خریدنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جبکہ کچھ نے اپنے رشتہ داروں یا دوستوں کے ذریعے درزیوں سے رابطہ کر کے کپڑے سلوانے کی کوشش کی ہے۔ تاہم، زیادہ تر لوگوں کو نئے کپڑوں کے بغیر عید منانے پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔


درزیوں کی مصروفیت

درزیوں کا کہنا ہے کہ وہ عید سے قبل اپنے پرانے آرڈرز کو پورا کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ مزید کپڑے لیں گے تو پرانے کپڑے وقت پر تیار نہیں ہو پائیں گے، جس کی وجہ سے عید کے موقع پر شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہو گا۔


اختتامیہ

عید الفطر کے موقع پر نئے کپڑے پہننا ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے، لیکن درزیوں کی طرف سے کپڑے سلائی بند کر دینے کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اس صورتحال میں شہریوں کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد اپنے کپڑے سلوانے کا بندوبست کریں یا پھر ریڈی میڈ کپڑے خریدنے پر غور کریں۔ حکام کو چاہیے کہ وہ درزیوں کو ہدایت کریں کہ وہ شہریوں کے ساتھ تعاون کریں اور عید تک کپڑے سلائی کا سلسلہ جاری رکھیں۔


Post a Comment

0 Comments