نماز کیلئے وضو کرنے کا قرآن و حدیث کے مطابق مکمل طریقہ

Ticker

20/recent/ticker-posts-on

نماز کیلئے وضو کرنے کا قرآن و حدیث کے مطابق مکمل طریقہ

 

وضو کا بیان

نماز کیلئے وضو کرنے کا قرآن و حدیث کے مطابق مکمل طریقہ

 

ارشاد باری تعالیٰ

یعنی اے ایمان والو جب تم نماز پڑھنے کا ارادہ کرو اور وضو نہ ہو) تو اپنے مونھ اور کہنیوں تک ہاتھوں کو دھوڈالو اور سروں کا مسح کرو اور ٹخنوں تک پاؤں دھوؤ۔

 

 مناسب معلوم ہوتا ہے کہ فضائل وضو میں چند احادیث ذکر کی جائیں پھر اُس سے متعلق احکام بھی کا بیان ہو۔

 

حديث

امام بخاری و امام مسلم ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی ، حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشا د فرماتے ہیں: ” قیامت کے دن میری امت اس حالت میں بلائی جائے گی کہ مونھ اور ہاتھ پاؤں آثار وضو سے چپکتے ہوں گے تو جس،،

سے ہو سکے چمک زیادہ کرے ۔ (2)

 

حديث

صحیح مسلم میں ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی کہ حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے صحابہ کرام سے پینا ارشاد فرمایا: "کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتا دوں جس کے سبب اللہ تعالیٰ خطائیں محو فر مادے اور درجات بلند کرے۔ عرض کی ہاں یا رسول اللہ! فرمایا: جس وقت وضو نا گوار ہوتا ہے اس وقت وضوئے کامل کرنا اور مسجدوں کی طرف قدموں کی کثرت اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار اس کا ثواب ایسا ہے جیسا کفار کی سرحد پر حمایت بلاد اسلام کے لیے گھوڑا باندھنے کا "

 

 حديث

 امام مالک و نسائی عبداللہ صا بھی رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی، رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ : مسلمان بندہ جب وضو کرتا ہے تو کلی کرنے سے مونھ کے گناہ گر جاتے ہیں اور جب ناک میں پانی ڈال کر صاف کیا تو ناک کے گناہ نکل گئے اور جب مونھ دھویا تو اس کے چہرہ کے گناہ نکلے یہاں تک کہ پلکوں کے نکلے اور جب ہاتھ دھوئے تو ہاتھوں کے گناہ نکلے یہاں تک کہ ہاتھوں کے ناخنوں سے نکلے اور جب سر کا مسح کیا تو سر کے گناہ نکلے یہاں تک کہ کانوں سے نکلے اور جب پاؤں دھوئے تو پاؤں کی خطائیں نکلیں یہاں تک کہ ناخنوں سے پھر اس کا مسجد کو جانا اور نماز مزید براں۔

(2) حدیت و بزار نے باسناد حسن روایت کی کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے غلام حمران سے وضو کے لیے 1 پانی مانگا اور سردی کی رات میں باہر جانا چاہتے تھے حمران کہتے ہیں: میں پانی لایا، انہوں نے موٹھ ہاتھ دھوئے تو میں نے کہا اللہ آپ کو کفایت کرے رات تو بہت ٹھنڈی ہے اس پر فرمایا کہ: میں نے رسول اللہ صل اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جو بندہ وضوئے کامل کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیتا ہے ۔"

 (3) حالیت ۵ حکمرانی نے اوسط میں حضرت امیر المومنین مولی علی کرم اللہ تعالٰی وجہ سے روایت کی رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا ” جو تخت سردی میں کامل وضو کرے اس کے لیے دو نا ثواب ہے۔“ (4)

حديث

 امام احمد بن حنبل نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا جو ایک ایک بار وضو کرے تو یہ ضروری بات ہے اور جو دو دو بار کرے اس کو دوگنا ثواب اور جو تین تین بار دھوئے تو یہ میرا اور اگلےنبیوں کا وضو ہے۔

 حديث 6 صحیح مسلم میں تعقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں: ” جو مسلمان وضو کرے اور اچھا ؤضو کرے پھر کھڑا ہو اور باطن و ظاہر سے متوجہ ہو کر دو رکعت نماز پڑھے اس کے لیے جنت واجب ہوتی ہے۔"

Post a Comment

0 Comments