عیسائیت کا پس منظر

Ticker

20/recent/ticker-posts-on

عیسائیت کا پس منظر

 

عیسائیت کا پس منظر

اس مادی دور میں عیسائیت پورے آب و تاب کے ساتھ امریکی دولت کے بل بوتے پر رفاہی کاموں کی آڑ  

 لیکر  بعض ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اپنے پاؤں پھیلانا چاہتی ہے اور کافی حد تک مختلف رنگوں میں پھیلا بھی چکی ہے ۔

 مشن اسکولوں، کالجوں، ہسپتالوں، سائنس کی ساحرانہ ایجادات تعیشانہ زندگی کے حاضر ذرائع ، زرق برق لباس، خشک دودھ اور ادویات و عطیات کے دتر با کرشموں کی بدولت جس طرح وہ سادہ لوح اور دین سے بے بہرہ اشخاص و افراد کو دام ہمہ رنگ زمین میں اُلجھانے کی جدوجہد میں مصروف اور عیسائیت کے جال میں پھنسانے کے لیے مشغول کوشاں ہیں اوروہ آخر حساس اور درد دل رکھنے والے مخلص مسلمانوں کے ماتھے پر ٹکی ہوئی دو آنکھوں اور سیماب کی طرح بے قرار دل اور بصیرت ایمانی سے کس طرح اور کھیل اور مخفی  رہے ؟ حیف بر حیف کہ آج دنیا کے تمام ماڈی  اور صوری نظاموں نے روحانی اور اخلاقی خرمنوں کو جلا کر خاکستر کر دیا ہے اور ان نظامہائے باطل کی زنجیروں کی کڑیاں آپس میں کچھ اندازہ سے مل اور جڑ کر رہ گئی ہیں جن سے رہائی اور رستگاری کے لیے نظر به ظاهر تا ہنوز کوئی نمایاں مخلص و مفر نظر نہیں آتا اور اس عہد حاضر کی مادی ترقی اور تہذیب نو کی چمک دمک اور ظاہری کرشمہ آرائیوں کے ہوشربا طلسم نے دنیا کی نگاہوں کو اس درجہ شیرہ اور فریب خوردہ بنا دیا ہے کہ حقیقت اور روحانیت کی لازوال روشنی اور اخلاقی نظام کی قدر و منزلت نہ صرف یہ کہ نگاہوں سے غائب اور اوجھل ہی ہو گئی ہے بلکہ فریب خوردہ دنیا اس سے بالکل منتقلی اور بے فکر ہو کر رہ گئی ہے ۔

مختلف قومیں اور سلطنتیں اپنی انفرادی اور اجتماعی حیثیت سے آج بقاء اور ترقی کا راز ہی صرف ان ماڈی اور تمدنی ذرائع اور وسائل میں مضمر اور پوشیدہ سمجھنے لگی ہیں اور حیات روحانی جو بجائے خود دائمی لذتوں اور لازوال شرون کا سر چشمہ اور ابدی نعمتوں کا مبداء ہے ، آج اس خود فریب دنیا کے لیے بالکل ناقابل التفات ہو چکی ہے ، سر درد مند اور باہوش انسان اور ہر دیندار اور طالب عقبی مسلمان اس انسان کش تہذیب و تمدن سے بیزار ہے مگر آہ ۔

بہت سی حسرتیں وہ ہیں کہ جن کا خون ہوتا ہے

بہت ارمان ایسے میں جو دل کے دل میں بہتے ہیں

Post a Comment

0 Comments