پاکستان میں پائی جانے والی اخلاقی برائیاں: ایک تجزیہ
پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ہونے کے باوجود کئی اخلاقی اور سماجی برائیوں کا شکار ہے جو معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کر رہی ہیں۔ ذیل میں ان اہم مسائل کا جائزہ پیش ہے:
1. جھوٹ اور دھوکہ دہی
تھانوں اور کچہریوں میں جھوٹی گواہیاں
کاروبار میں ملاوٹ (دودھ، ادویات، خوراک)
جعلی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس کا کاروبار
سیاست میں وعدہ خلافی
2. رشوت اور بدعنوانی
ہر سرکاری دفتر میں رشوت کا رواج
ٹریفک پولیس سے لے کر اعلیٰ عہدوں تک بدعنوانی
ترقیاتی فنڈز کی لوٹ مار
3. لاقانونیت
بجلی، گیس چوری
قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا (وگھیرے، انصاف خود کرنا)
گڈ گورننس کا فقدان
4. جنسی بے راہ روی
زنا کاریز میں اضافہ
انٹرنیٹ پر فحش مواد کا بے تحاشا استعمال
غیرت کے نام پر قتل (Karo-Kari)
بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات
5. تعصب اور فرقہ واریت
مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک
شیعہ سنی فسادات
لسانی تعصب (مہاجر، پنجابی، پٹھان، بلوچ تنازعات)
6. سودی نظام
بینکنگ سسٹم کا سود پر چلنا
چھوٹے قرضے دینے والوں (Loan Sharks) کا استحصال
7. حسد اور بغض
دوسروں کی ترقی برداشت نہ کرنا
رشتہ داروں اور پڑوسیوں سے دشمنی
تعلیمی اداروں میں گروپ بندی
8. فضول خرچی اور دکھاوا
شادی بیاہ میں غیر ضروری اخراجات
نا مناسب تقریبات کا انعقاد
دکھاوے کی نمازیں اور عبادات
9. غیبت اور چغلی
سوشل میڈیا پر لوگوں کو بدنام کرنا
دفاتر اور گھروں میں بلاوجہ کی تنقید
لوگوں کے عیب تلاش کرنا
10. والدین کی نافرمانی
بوڑھے ماں باپ کو اولڈ ہاؤسز میں چھوڑنا
وراثت کے جھگڑے
گھریلو تشدد
اسلامی نقطہ نظر سے حل
قرآن و سنت کی تعلیمات پر عملدرآمد
اخلاقی تعلیم کا فروغ
انصاف کا یکساں نظام
معاشرتی بیداری مہمات
نتیجہ
پاکستانی معاشرہ اخلاقی بحران کا شکار ہے جس کا حل صرف اور صرف اسلامی اصولوں کی طرف واپسی ہے۔ ہر فرد کو اپنی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔
سوال: آپ کے خیال میں ان برائیوں کا سب سے بڑا سبب کیا ہے؟ اپنی رائے کمنٹ کریں۔
0 Comments